تبدیلی

  • وقت اپنا رخ بدلتا رھتا ھے اور اس بدلتے وقت سے بہت سی تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں جو کہ ہماریزندگی کے کچھ پہلوؤں کے لیے مفید اور کچھ کے لیے غلط ثابت ہوتی ہے. جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ عمران خان کی حکومت تبدیلی کا نعرہ لگا کر ہی اقتدار میں آئی تھی. اور یہ تبدیلی کا نعرہ ھم عوام بہت عرصے سے سن رہے تھے. اور اس بات میں کوئی شک بھی نہیں کہ اسی نعرے کی بنیاد پر ہی عمران خان کو حکومت جیسی بڑی ذمہ داری سنبھالنے کا موقع ملا. حکومت پی ٹی آئی پارٹی اور عمران خان نے لوگوں کے ذریعہ فخر ، اعتماد اور اعلی توقعات کے ساتھ ہی اقتدار میں قدم رکھا. عمران خان کے وزارت عظمیٰ کے پہلے 100 دن کی شروعات 18 اگست 2018 کو پاکستان کے 22 ویں وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنی حلف برداری کی تقریب سے ہوئی ان کی صدارت کے پہلے 100 دن بہت اہمیت کے حامل تھے.  ، اس کے بعد جب ان کی پارٹی نے 2018 کے پاکستانی عام انتخابات سے مہینوں قبل "100 دن کا ایجنڈا" کا اعلان کیا تھا۔ حکومتی ذرائع اور بیرونی مبصرین دونوں کے مطابق ، اس مدت کو ان کی حکومت کی ابتدائی کامیابی کی پیمائش کرنے کے لئے ایک معیار سمجھا جاتا ہے اور آنے والے پانچ سالوں کے لیے بہت اہم تھے.  جب حکومت کو ایک سال پورا ہوا تواس ایک سال میں تبدیلیاں بھی بہت آٸیں. کچھ عوام کے فائدے میں تھیں. اور کچھ سے عوام بے حد نالاں نظر آ رہے ہیں. میں یہاں حکومت کے کچھ مثبت پہلوں کا زکر کروں گی. میرے خیال میں کسی بھی چیز کے بارے میں بھی بات کی جاۓ تو پہلے اس کے مثبت پہلوؤں کو دیکھا جاۓ. ٹیکسز کی مد میں اضافہ ہوا مگر سود سمیت کافی حد تک قرضہ بھی اتارا گیا. عوام پر بوجھ بڑھا لیکن امید یہ کی جاتی ھے کہ جس قرضے کا بوجھ عوام پچھلے کئ سالوں سے سر پراٹھاۓ ہوے تھے وہ کسی حد تک کم ہی ہوں گے.  ٹیکسز بڑھنے کی وجہ سے عوام حکومت سے کافی خفا خفا بھی دیکھاٸ دیتے ہیں.  ایک سروے کے مطابق حکومت تقریبا 8.36 بلین قرضے کا بوجھ عوام کے کندھوں سے اتار چکی ہے. مگر اس سب کے علاوہ حکو مت پاکستان کے ترقی اور ملک کی بہتری کی طرف اٹھتے قدم جیسا کہ گرین پاکستان مہم وزیراعظم کے دوسرے ممالک کے دورے اور پاکستان کے میں مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے معاہدے اور اسکے علاوہ بھی عمران خان نے  وزیر اعظم پاکستان ہونے کی حثیت سے اب تک کی سات کامیابیاں حاصل کیں ، 1) عمران خان آب و ہوا کی تبدیلی کو سنجیدگی سے لیا اور اس کے لیے  حکومت نے پنجاب میں مافیا کی ملکیت اراضی کو کامیابی کے ساتھ اپنے کنٹرول میں لے لیا. اور اس اراضی تحت اسے ماحول دوست فارسٹ میں تبدیل کرنے کے لیے بہت سے درخت لگاۓگۓ. 2) انہوں نے تیزی سے پاکستان کے آبی بحران کو اپنے ہاتھوں میں لینے کی بات کی۔ وزیراعظم نے پاکستان ڈیم فنڈ کیلئے کامیابی کے ساتھ لاکھوں پاؤنڈ اکٹھا کیا۔ قیادت کا حلف لینے کے صرف ہفتوں بعد ہی قومی اور بین الاقوامی سطح پر۔ بہت سے کام کیے گے. 3)عمران خان کی انسداد بدعنوانی کی پالیسیوں کو مثبت قرار دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت کسی بھی سرگرمی کے بارے میں ‘سخت احتساب’ کرے گی. مثال کے طور پر چھپے ہوئے اثاثوں کو بے نقاب کرنے کے لئے ، ایک ایسیٹس ریکوری یونٹ تیار کیا گیا. 4) سابق کرکٹر ، پاکستان میں سیاحت پر بہت زیادہ فوکس کر رہے ہیں۔  عمران خان ، نے حال ہی میں عالمی حکومت کے اجلاس میں خطاب کیا اور اس بارے میں بات کی کہ پاکستان کو سیاحت کے فروغ کے لیے بہت کام کرنا ہو گا. 5) خان کی قیادت میں حکومت نے ، قومی سطح پر فیکٹری گیس کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ یہ پاکستانی معیشت کے لئے بہترین ہے۔ )) پچاس لاکھ گھر تعمیر کرنا اور ایک مکمل  ایک ہاؤسنگ پروگرام بنانا پی ٹی آئی حکومت کا وعدہ ہے۔ جس کا مقصد پاکستان کی غریب طبقے کے لئے مکانات کی فراہمی ہے۔ 7) عمران خان کا ماحول دوست خواب اور بھی بڑھ گیا۔ فضلہ کے ذریعے توانائی کی تیاری کا کام جاری ہے. اس وقت جو کشمیر کی  ہے اس کے لیے بھی پاکستان کے اقدمات دنیا کو کشمیر میں ہونے والے ظلم سے آگاہ کرنے کی کوششیں ہمارے وزیر خارجہ کے دوسرے ممالک سے ٹیلیفونک رابطے یہ سب پاکستان کو مظبوط اور مسلم امہ کو ایک کرنے کے لیے بہترین راستہ ہے.  ہمارے ملک جو حالت ہے اس کو بہتر کرنے کے لیے ہمیں اچھے حکمرانوں کی نہیں بلکہ خود کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے.  اچھا اور برا وقت ہر قوم پر آتا ہے.  ہم لوگوں کو لگتا ہے کہ زندگی میں  ہر چیز حاصل کرنا بہت آسان ہوتا ہے . پچھلی حکومتیں موٹروے اور میٹروبس جیسے کام کر کے ہم عوام کو مطمن کر دیتے تھے اور باقی وقت اپنے خزانے بھرنے میں لگا دیتے تھے. مگر اب جب ہمیں اپنے ملک کے لیے تھوڑا زیادہ ٹیکس دینا پڑ رہا ہے تو ہم اس کا ملبہ بھی حکومت کے سر ہی ڈال رہے ہیں. اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان ، پاکستان کے سیاسی میدان میں اپنا کردار بہت اچھے سے ادا کر رہی ہے۔ کسی بھی پچھلی حکومت کے مقابلے پی ٹی آئی کی حکومت کی کامیابیاں بے مثال اور سبقت لے چکی ہیں ، اور مختلف چیلنجوں کا بھی سامنا کر رہی ہے. قربانی دینی پڑتی ہے. اس ملک کی آزادی کے لیے ہمارے اباواجداد نے قربانیاں دی تھی اور اب اس کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہمیں دینی ہیں
0 comments