(Individual Article) موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ

  • موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ  

    پیارے بچو! جیسے ایک گھر میں کچھ اصول بنائے جاتے ہیں  تاکہ سب اس پر عمل کرتے ہوئے خوش رہیں اور گھر کا ماحول بھی خراب نہ ہو بالکل ایسے ہی  اللہ پاک نے اس کائنات اور خصوصاً ہماری زمین کے لئے کچھ اصول طے کئے ہیں جس  کی وجہ سے پورا نظام چلتا رہتا ہےلیکن اس زمین پر بسنے والے انسان اپنے فائدے کے لئے بعض ایسے کام کرتے ہیں جن کی وجہ سے  اس نظام میں خرابیاں پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہیں  اور زمین پر بسنے والی تمام  مخلوقات کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہےجن  میں سب سے بڑا مسئلہ کلائی میٹ چینج  یعنی موسمیاتی تبدیلی کا ہے   اور یہ مسئلہ جس وجہ سے پیش آتا ہے اسے گلوبل وارمنگ کہتے ہیں ۔

    آج ہم اپنے بچوں کے ساتھ اس موضوع پر بات کریں گے کہ گلوبل وارمنگ کیا ہے؟ یہ کیوں ہوتا ہے ؟ اس کی  وجوہات کیا ہیں؟  اور  ان پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے ؟   آخر میں کچھ احتیاطی تدابیر بھی بتائیں گے اور سب سے بڑی بات یہ کہ گلوبل وارمنگ کو کنٹرول کرنے میں آپ کا کردار کتنا زیادہ اہم ہے۔

    تو آئیے شروع کرتے ہیں۔۔۔!

    موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ

    گلوبل وارمنگ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا اور مشترکہ مسئلہ بنا ہو اہے  جدید دور کے انسان نے جب سے ترقی کے راستے پر چلنا شروع کیا ہے تب سے اسکا  معیارِ زندگی بہتر ہوا ہے ، صعنتوں میں ترقی ہوئی ہے،ٹیکنالوجی نے زندگی آسان کردی ہے، سفر آرام دہ ہو چکے ہیں   ، غرض ہر چیز میں بہتری دیکھنے کو ملی مگر اس ترقی کی دوڑ میں انسان نے اپنی زمین، ماحول اور آب و ہوا کو نظر انداز کردیا جس کے نتیجے میں گلوبل وارمنگ جیسےخطرناک  چیلنج کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جسے زمینی درجہ حرارت بڑھنا بھی کہتے ہیں جس کے اثرات نہ صرف حیوانات اور زراعت کے لئے  خطرناک  ہیں بلکہ انسا نی آبادی کے لئے بھی خوفناک ہیں۔

     موسمیا تی تبدیلی آج کی دنیا کا سب سے خوفنا ک مسئلہ ہے انسانیت کی بھلائی اسی میں ہے وہ جلد از جلد  اس کو حل کریں سا ئنسدان موسمیاتی تبدیلی کو کرہ ارض کا ابھرتا ہوا خطرہ قرار دیتے ہیں  انٹر گورنمنٹل پینل آف کلائی میٹ چینج کے مطابق گزشتہ 160سالوں سے کرہ ارض کی آب و ہوا میں جو تبدیلیاں ہوئی ہیں جن میں سب سے نمایاں گلوبل وارمنگ یعنی زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہے ایک اندازے کے مطابق نصف انیسوی صدی سے اکیسوی صدی تک کا عرصہ انتہائی گرم تھا اور 2005گرم ترین سال تھا جس کے نتیجے میں گلیشئرپگھل رہے ہیں ،مختلف جانوروں کی نسلیں تباہ ہو رہی ہیں ،سطح سمندر بلند ہو رہی ہے جولہروں میں طوفان اور سونامی کا با عث بنتی ہے اوریہ سطح آئندہ سو سالوں میں مزید 2فٹ بلند ہوجائے گی یہ موسمیاتی تبدیلی انسانی سرگرمیوں کا باعث ہے  جیسے صعنتی انقلاب ، جنگلات کا کٹاؤ،نامیاتی ایندھن کا استعمال ، آبادی میں اضافہ یہ تمام عوامل فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ، میتھین اور نائٹرس آکسائیڈ کے اخراج کا سبب بنتے ہیں مزیدکچھ گیسس مثلاًاوزون ،سلفر ہیگزافلورائڈ،ہائڈروفلوروکاربنز،پرفلوروکاربنز اور کلورو فلورو کاربنز شامل ہیں یہ تمام گرین ہاؤس گیسس کہلاتے ہیں جوسورج کی روشنی سے کیمیائی تعامل کر کے حرارتی توانائی پیدا کرتے ہیں اس عمل کو گرین ہاؤس ایفیکٹ کہتے ہیں جس سے زمین کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور گلوبل وارمنگ ہوتی ہے۔

     

    وجوہات:

    سب سے پہلے میں   قدرتی طور پر پیش آنی والی آتش فشاں کا ذکر کروں گا جو موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کی وجہ  بنتی ہےجو کہ  قدرتی طور پر پھٹنا ہے جو بہت زیادہ حرارتی توانائی لے کر آتا ہے جو سطحِ زمین کو گرم کرتا ہے اور اس کے راستے میں جو بھی شے آتی ہے اسے جلا کر راکھ کردیتا ہے اس طرح سے سالانہ ہزاروں درخت آتش فشاں کی نظر ہوجاتے ہیں اور فضا میں مزید گرین ہاؤس گیسس شامل ہوجاتی ہیں جو گلوبل وارمنگ کا سبب بنتی ہیں اب موسمیاتی تبدیلی کے ان اسباب کی بات کرتے ہیں جن کی وجہ انسان کی موجوہ سرگرمیاں ہیں اور جو گلوبل وارمنگ کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں جن میں گرین ہاؤس ایفیکٹ سرِ فہرست ہے گرین ہاؤس ایفیکٹ انسان کی روز مرہ سرگرمیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی گرین ہاؤس گیسس کے استعمال سے پیدا ہوتا ہے جو ہم معمول میں استعمال ہونے والے اشیاء کے زریعے ماحول میں شامل کرتے ہیں  ہم روزمرہ کے معمول میں تیل اور گیس جلاتے ہیں جن کے زریعے ہماری کاریں ، بسیں چلتی ہیں اس کے علاوہ بھی ہماری تمام ہوائی جہاز ، پبلک ٹرانسپورٹ جو صبح شام چلتی ہے ان سب میں تیل کا استعمال ہوتا ہے پھر یہی تیل ایک بہت بڑی تعداد میں کاربن ڈائی آکسائیڈ فضا میں خارج کرتے ہیں ایک اندازے کے مطابق کوئلہ ،گیس اور تیل کے جلنے سے ہر سال 25بلین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے ، اس کے علاوہ صعنتی پیداوار میں جلنے والے نامیاتی ایندھن سے نکلنے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ گلوبل وارمنگ کی وجوہات میں اول نمبر پہ ہے ، ایک ریسرچ کے مطابق دنیا کی آبادی بڑھ جانے سے سالانہ 7بلین لوگ توانائی کے حصول کے لئے نامیاتی ایندھن کا استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے گرین ہاؤس گیسس فضا میں شامل ہوکر ہیٹ انرجی پیدا کرتی ہے انسان کی ماحول دشمن سرگرمیوں کے باعث 2005 میں تقریباً 27بلین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ فضا میں شامل ہوئی تھی اس کے علاوہ پاور پلانٹس پر کوئلے سے بجلی کی مسلسل پیداوارسے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی خاصی مقدار فضا میں شامل ہو رہی ہے موسمیاتی تبدیلی کی ایک اور بڑی وجہ جنگلات کا کٹاؤہے خصوصاً جنگلات کو لکڑی کے حصول کے لئے، کاغذ کا گودا حاصل کرنے کے لئے اور رہائشی منصوبوں کے لئے کاٹا جاتا ہے پہلے کی نسبت اب زیادہ لکڑی استعمال کی جارہی ہے پام آئل ، چارکول اور کاغذ کی اشیاء کے حصول کے لئے جنگلات کوختم کیا جارہا ہے سائنسدان مزید بتاتے ہیں کہ بڑھتی ہوئی سمندر کی سطح انسانیت کے لئے خطرے کی علامت ہے اور اس بڑھتی ہوئی سطح کی اہم وجہ برفانی تودوں کا پگھلنا ہے جس کی وجہ سے کئی جانوروں کی نسلیں ناپید ہونے کے بہت قریب ہیں ۔

    ہدایات:

    پیارے بچوں!  اگر ہمیں گلوبل وارمنگ کا مقابلہ کرنا  ہے تو سب سے پہلے  ہر ایک کو  اپنی ذمہ داریاں سمجھنا ہوں گی تب جا کر ہم ایک محفوظ پاکستان اور آلودگی سے پاک دنیا کا خواب دیکھ سکتے ہیں ہم  سب کو مل کر چند آسان باتوں پر عمل کرنا ہوگا  سب سے پہلے تو  ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ بلا ضرورت بجلی کا استعمال ترک کردیں ،اپنے گھر اور سکول میں غیرضروری لائٹس، اے سی ، پنکھے اور گیس سے چلنے والے ہیٹرزآف کردیں ، گرم پانی کا استعمال کم سے کم کریں  گرم کپڑے پہنیں ، تا کہ گیس اور بجلی کا استعمال کم سے کم ہوسکے کاغذ بلا وجہ استعمال نہ کریں ، شاپنگ بیگز کا استعمال ترک کردیں اپنے والدین اور بڑوں سے یہ درخواست کریں کہ وہ اپنی ذاتی گاڑیوں کی بجائے پیدل چلیں یا پبلک ٹرانسپورٹ اپنائیں غیر ضروری سفر نہ کریں توانائی کےحصول کے لئے متبادل ذرائع اپنائیں ۔ یہ تمام کام بہت چھوٹی سطح پر معلوم ہوتے ہیں لیکن جب ان ہدایات  ہر کوئی شخص ہر سطح پرعمل کرے گا تو ایک بہت بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئیگی ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر انسان اپنے اندر احساسِ ذمہ داری پیدا کر کے اس عالمی مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے تب ایک روشن صبح ہماری منتظر ہوگی۔